HIRAN KUN ?

 

حیران کن

ہزاروں مریض مہاراشٹرا میں مہینوں سے اس ڈاکٹر سے آپریشن کروانے کے انتظار میں تھے۔۔۔ سولاپور کا گوہر، مشہور نیوروسرجن ڈاکٹر شریش ولسنگکر، جو دولت، عزت اور ذہانت کی علامت سمجھے جاتے تھے، نے آج خود کو سر میں گولی مار کر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔


وہ سولاپور ضلع کے واحد شخص تھے جن کا اپنا چارٹرڈ طیارہ تھا۔


جمعہ کی رات انہوں نے اپنے خاندان کے ساتھ کھانا کھایا اور پھر اپنے کمرے میں چلے گئے۔ اسپتال جانے کے بعد ڈاکٹر ولسنگکر نے خود کو سر میں گولی مار لی۔ ڈاکٹروں نے انہیں بچانے کی بھرپور کوشش کی، لیکن آخرکار وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔


عہدہ، دولت اور شہرت سکون دینے کے ذرائع نہیں ہوتے۔

براہ کرم وقت نکالیں اور اسے ضرور پڑھیں…


ڈاکٹر شریش ولسنگکر

ہندوستان کے معروف نیورولوجسٹ میں شمار کیے جاتے تھے، جو سولاپور، مہاراشٹرا میں پریکٹس کرتے تھے۔ وہ نہ صرف سولاپور بلکہ پورے ہندوستان اور دنیا بھر میں اپنی طبی خدمات فراہم کرتے تھے۔ وہ اپنے میدان کے ماہر تھے، لوگ ان سے اپوائنٹمنٹ لینے کے لیے مہینوں انتظار کرتے تھے۔


ڈاکٹر شریش ولسنگکر نے اپنی ایم بی بی ایس، ایم ڈی اور ایم آر سی پی کی ڈگریاں شیواجی یونیورسٹی اور رائل کالج آف فزیشنز لندن سے حاصل کی تھیں۔ ان کے بیٹے ڈاکٹر اشوین اور بہو ڈاکٹر سونالی دونوں نیورولوجسٹ ہیں۔ مہاراشٹرا کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے انہیں نیورولوجیکل خدمات کے اعتراف میں "بیسٹ نیورولوجسٹ ایوارڈ" سے نوازا تھا۔


ڈاکٹر شریش کے پاس بے شمار دولت تھی۔ وہ کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹرا کے دیگر علاقوں میں اپنے ذاتی ہیلی کاپٹر کے ذریعے مریضوں کا علاج کرنے جاتے تھے۔ وہ جسمانی طور پر صحت مند تھے، ان کے کوئی قرضے نہیں تھے، ان کے بچے بھی سیٹل تھے، اور معاشرے میں ان کی بہت عزت تھی۔ اس کے باوجود، ڈاکٹر شریش ولسنگکر نے اپنے بنگلے میں خودکشی کر لی۔ انہوں نے اسی اسپتال میں آخری سانس لی جہاں وہ ہزاروں مریضوں کا علاج کیا کرتے تھے۔


دوستو، عہدہ، دولت اور شہرت زندگی میں اہم ضرور ہیں، لیکن سب کچھ نہیں۔ اگر آپ کے پاس کوئی ایسا دوست نہیں ہے جس کے کندھے پر آپ بے جھجک رو سکیں یا جس سے دل کی بات کہہ سکیں، تو سمجھیں کہ آپ دنیا کے سب سے غریب انسان ہیں چاہے آپ کے پاس سب کچھ ہو۔

زندگی کی دوڑ میں عہدہ، دولت یا شہرت حاصل کرنے کے چکر میں رشتے نہ کھو دینا۔


- شیلش سگاپریا

Previous Post Next Post