INSANIYAT AUR AQLE SALEEM


 یقیناً! اس تصویر پر ایک معنی خیز اور متاثر کن تقریر یہ ہو سکتی ہے:


معزز حاضرین!


آج آپ کے سامنے ایک تصویر ہے، جو بظاہر ایک عام منظر دکھاتی ہے—ایک شخص گڑھے میں گرا ہوا ہے اور دوسرا شخص اوپر کھڑے ہو کر اس کی مدد کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن اگر ہم غور سے دیکھیں تو ہمیں ایک بہت گہرا پیغام ملتا ہے۔


گڑھے کے پاس ایک رسی بھی رکھی ہوئی ہے، جو مدد کا سب سے مؤثر ذریعہ ہو سکتا ہے۔ لیکن اوپر کھڑا شخص، وہ رسی استعمال کرنے کے بجائے اپنا ہاتھ آگے بڑھا رہا ہے—ایک ایسا طریقہ جو شاید کمزور ہو، غیر مؤثر ہو، بلکہ بعض صورتوں میں خطرناک بھی۔


یہ تصویر ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ نیت کافی نہیں ہوتی، سمجھداری بھی ضروری ہوتی ہے۔ اکثر لوگ مدد کرنا چاہتے ہیں، لیکن وہ صحیح طریقہ نہیں اپناتے۔ ہم میں سے کئی لوگ صرف دکھاوے کی مدد کرتے ہیں—تاکہ ہم اچھے لگیں، تاکہ لوگ ہمیں سراہیں۔ لیکن اصل مدد وہ ہے جو عقل و فہم کے ساتھ کی جائے، جس سے واقعی کسی کی زندگی بدل سکے۔


دوستو! اگر آپ کسی کی مدد کرنا چاہتے ہیں، تو صرف ہاتھ بڑھانے سے کام نہیں چلے گا۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہمارے پاس جو وسائل ہیں—رسی کی مانند—کیا ہم ان کا صحیح استعمال کر رہے ہیں؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم مدد کا دعویٰ تو کرتے ہیں، لیکن اصل میں وہ سب سے مؤثر طریقہ نظر انداز کر دیتے ہیں؟


آئیں، ہم صرف مدد کرنے والے نہ بنیں، بلکہ سمجھدار مددگار بنیں۔ کیونکہ نیک نیتی جب حکمت سے ملتی ہے، تب ہی وہ کسی کی زندگی بچا سکتی ہے۔


شکریہ۔

Previous Post Next Post